غز لیات

ستمبر 2022

جزا ناقابلِ عفو و معافی مانگ لی ہے
وفا نے قیمتِ وعدہ خلافی مانگ لی ہے

اٹھا کر ہاتھ میں تیشہ چٹان اب کاٹیں چلیے
دعا تو ہاتھ اٹھا کر ہم نے کافی مانگ لی ہے

اسے کیا ہو گئی ہے دوست اور دشمن کی پہچان
کہ اس نے میری رائے اختلافی مانگ لی ہے

تھا تیرا غم ہی کافی جاں کے بدلے، دے نہ دے تو
عنایت تیری میں نے تو اضافی مانگ لی ہے

عروسِ حسنِ معنیٰ کا یہ وقتِ رخصتی ہے
قلم نے میرے اب دادِ قوافی مانگ لی ہے

سزا اے حُبِّ دنیا کتنی دے گی، چھوڑ اس کو
کہ ارشدؔ نے تو اب تجھ سے معافی مانگ لی ہے

شیئر کیجیے

اس کیو آر کوڈ کو اسکین کرکے ادارے کا تعاون فرمائیں یا پرچہ جاری کرانے کے لیے زرِ خریداری ٹرانسفر کریں۔ رقم بھیجنے کے بعد اس موبائل نمبر (+91 8595650280) پر اسکرین شاٹ ضرور ارسال کریں تاکہ آپ کو رسید بھیجی جاسکے۔ شکریہ