غز لیات

ستمبر 2022

جو ہلکی دھند جبینِ سحر پہ طاری ہے
اندھیری رات کی وحشت پہ ضرب کاری ہے

ضرور نیل کوئی تیرا منتظر ہوگا
زمیں کی پشت پہ تیرا وجود بھاری ہے

ازل سے معرکہ انداز ہیں سپید و سیہ
شرار و گل میں تصادم ازل سے جاری ہے

ہم اس سے ہوش کی صہبا کشید کرتے ہیں
نظر نظر میں جو پھیلی ہوئی خماری ہے

کہیں سفر میں یہ زنجیر پا نہ بن جائے
جو دور تک مری راہوں میں سبز کاری ہے

جہاں میں اس کی ہی آواز معتبر ٹھہری
وہ جس کی جیب میں لفظوں کی ریز گاری ہے

ٹھہر گئی ہے عجب رت سوادِ جاں میں حسنؔ
بدن کی کشت میں ہر سمت زرد کاری ہے

شیئر کیجیے

اس کیو آر کوڈ کو اسکین کرکے ادارے کا تعاون فرمائیں یا پرچہ جاری کرانے کے لیے زرِ خریداری ٹرانسفر کریں۔ رقم بھیجنے کے بعد اس موبائل نمبر (+91 8595650280) پر اسکرین شاٹ ضرور ارسال کریں تاکہ آپ کو رسید بھیجی جاسکے۔ شکریہ